جکارتا: تمباکو نوشی ایک بری عادت ہے جو عمرکے کسی بھی حصے میں لاحق ہوسکتی ہے،انڈونیشیا میں 3 سال کا بچہ نہ صرف اس قبیح عادت کا شکار ہے بلکہ وہ روزانہ 40 کے قریب سگریٹ پھونک دیتا ہے اور اس کے والدین اس کے سامنے بے بس ہیں۔انڈونیشیا کے رہائشی بچے ’راپی پامونگ کاس‘ کی والدہ بازار میں ایک ٹھیلا لگاتی ہیں۔
راپی نے وہاں بیٹھے بیٹھے سگریٹ کے گرے ہوئے ٹوٹوں کو اٹھا کر تمباکو نوشی کا آغاز کیا۔ پہلے پہل لوگوں نے اس کے لیے سگریٹ سلگائی اور اس کے بعد یہ سلسلہ چلتا رہا۔ اب حال یہ ہے کہ راپی سگریٹ کے بغیر نہیں رہ سکتا اور دن بھر میں 40 کے قریب سگریٹ پی جاتا ہے۔
راپی پاس سے گزرنے والے افراد سے سگریٹ مانگتا ہے جس پر بعض لوگ اسے سگریٹ دے دیتے ہیں اور بعض لوگ مذاق کے طور پر اس کے لیے سگریٹ بھی سلگا دیتے ہیں۔ اس بچے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں جس پر لوگوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔بچے کی والدہ مریاتی کہتی ہیں کہ ان کا بچہ روزانہ2پیکٹ سگریٹ پھونک دیتا ہے اور اگر اسے سگریٹ نہ دی جائے تو وہ بہت شور مچاتا اور جھگڑتا ہے۔ اسی شور شرابے کی بنا پر راپی کی والدہ اسے روزانہ 40 سگریٹ دیتی ہیں۔
راپی کے والدین پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی جارہی ہے اور اب اس کی والدہ نے ڈاکٹر سے رجوع کیا ہے تاکہ اس بچے کو سگریٹ نوشی کے مسلسل عذاب سے بچایا جاسکے۔واضح رہے کہ انڈونیشیا میں تمباکو نوشی عروج پر ہے اور وہاں سگریٹ پینے والے بچوں کی تعداد بھی غیرمعمولی طور پر بہت زیادہ ہے۔