آصف زرداری اور مشرف کے اثاثوں اور اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے این آر او کیس میں سابق صدور پرویز مشرف اور آصف زرداری کی 10 سالہ اثاثوں کی تفصیلات اور اندرون و بیرون ملک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرلیں۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں این آر او کیس کی سماعت ہوئی ۔
عدالت نے پرویز مشرف کے پاکستان میں موجود اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلی۔
وکیل پرویز مشرف کے وکیل نےکہا کہ عدالت سے کچھ نہیں چھپائیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت آپکو کچھ چھپانے بھی نہیں دے گی،پرویز مشرف اپنی اہلیہ کے اثاثوں کی تفصیل بھی دس دن میں دیں۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سنا ہےپرویز مشرف کو سعودی عرب سے تخائف ملے، مشرف کے ایک اکاونٹ میں 92 ہزار درہم ہیں،مشرف کے پاس جیپ ،مرسڈیز سمیت تین گاڑیاں ہیں، کیا پرویزمشرف ساری زندگی کی تنخواہ سے بھی فلیٹ لے سکتے تھے۔
پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ مشرف کے غیر ملکی اثاثے صدارت چھوڑنے کے بعد کے ہیں۔اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا لیکچر دینے کے اتنے پیسے ملتے ہیں، کیوں نہ میں بھی ریٹارمنٹ کے بعد لیکچر دوں۔
چیف جسٹس نے مزید استفسار کیا کہ چک شہزادفارم ہاوس کس کا ہے۔وکیل پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ چک شہزاد فارم ہاؤس پرویز مشرف کا ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے اثاثوں سے متعلق جمع کرائے گئے بیان حلفی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ان کے 2007 کے بعد سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔
اس موقع پر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے اپنے دلائل میں کہا کہ آصف زرداری 9 سال جیل میں رہے کچھ ثابت نہیں ہوا۔
چیف جسٹس نے فاروق نائیک سوال کیا کہ کیا آصف زرداری کاسوئٹزرلینڈ میں اکاؤنٹ تھا؟ کیا بے نظیر شہید یا بچوں کے نام پر اکاؤنٹ تھا؟
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آصف زرداری بیان حلفی میں بتائیں انہوں نےکوئی ٹرسٹ بنایا ہے یا نہیں، وہ باہر جاتے ہیں وہاں ان کی دیکھ بھال ان کے دوست کرتےہوں گے۔
عدالت نے سابق صدور پرویز مشرف اور آصف زرداری کی 10 سالہ اثاثوں اور 10 سالہ اندرون و بیرون ملک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
واضح رہےکہ اس سے قبل بھی سپریم کورٹ این آر او کیس میں پرویز مشرف اور آصف زرداری کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرچکی ہے۔