راولپنڈی: انٹرنیشنل پولیس (انٹرپول) نے سابق صدر پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس یاور علی اور جسٹس نذر محمد نے بدھ کو سابق صدر پرویز مشرف کےخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے۔
سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے پرویز مشرف کو لانے کے لیے انٹرپول سے درخواست کی تھی لیکن انٹرپول نے درخواست مسترد کردی۔
سیکریٹری داخلہ کے مطابق انٹرپول حکام نے بتایا کہ ان کے قانونی دائرہ کار میں سنگین غداری کیس نہیں آتا۔
سیکریٹری داخلہ کے جواب پر عدالت نے انٹرپول کا دیا گیا جواب جمع کرانے کا حکم دیا جس پر سیکریٹری نے کہا کہ جواب آج ہی جمع کرادیا جائے گا۔
دوران سماعت خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس یاور علی نے دریافت کیا کہ کیا پرویز مشرف کا 342 کابیان اسکائپ پر لیا جاسکتا ہے؟ کیا 342 کے بیان کے بغیر کارروائی آگے بڑھ سکتی ہے؟
عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر اسکائپ پر بیان لینے یا اس کے بغیر کارروائی بڑھانے پر دلائل دیئے جائیں جب کہ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کردی۔