آبی تنازعات پر پاک بھارت وفود کے درمیان دو روزہ مذاکرات لاہور میں شروع ہوگئے ۔
پاکستانی وفد کی قیادت پاکستان انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ جبکہ بھارتی وفد کی سربراہی بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کر رہے ہیں۔
مذاکرات کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا جبکہ دونوں وفود اپنے اپنے ممالک کو مذاکرات میں پیش کی جانے والی تجاویز سے آگاہ کریں گے۔
پاکستان مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر تعمیر کئے جانے والے پن بجلی گھر پکل ڈل اور لوئر کلنائی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرے گا اور بھارتی وفد اپنا مؤقف پیش کرے گا۔
پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔
اس سے قبل بھی پاکستان ان بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراضات اٹھا چکا ہے۔
خیال رہے یہ مذاکرات جولائی میں ہونا تھے تاہم پاکستان میں الیکشن کے انعقاد کے سبب اسے باہمی اتفاق سے آگے بڑھا دیا گیا تھا۔