کراچی:واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے غیر قانونی پارکنگ کو شہر کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے گلشن اقبال میں قائم سپر اسٹور کو ایک ماہ میں لیاری ندی سے اپنی پارکنگ ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں پانی کی فراہمی و نکاسی کی صورتحال پر قائم واٹر کمیشن نے جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں کیس کی سماعت کی ۔
واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے گلشن اقبال میں قائم سپر اسٹور کو ایک ماہ میں لیاری ندی سے اپنی پارکنگ ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ اگر ندی پر پارکنگ ہوئی تو کراچی پولیس چیف ذمہ دار ہوں گے۔
کمیشن نے غیر قانونی عمارتوں اور قبضے ختم کرانے میں ناکامی پر ڈی جی ایس بی سی اے کو نوٹس جاری کردیا جب کہ ایس ایچ او تھانہ ایس بی سی اے کو بھی ہٹانے کا حکم جاری کردیا۔
جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی بیسمنٹ میں گودام اور دکانیں گرائے، شہر کے بیچ و بیچ بڑے اسٹور بنانے سے تباہی ہوگی، دنیا میں تمام بڑے اسٹور شہر کے مضافات میں ہوتے ہیں، غیر قانونی پارکنگ سے شہر تباہ ہو چکا، شہر کی تباہی کا ذمہ دار ایس بی سی اے ہے۔
ایس بی سی اے کے ڈی جی افتخار قائمخانی نے بے بسی کا اظہارِ کرتے ہوئے کہا کہ ایس بی سی اے کا تھانہ ہماری نہیں سنتا، میں اپنا عہدہ چھوڑنے کو تیار ہوں، مجھے عہدے سے چمٹنے کی ضرورت نہیں، میرے ادارے کو تحفظ اور مدد بھی چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ گلبرگ میں غیر قانونی عمارت گرائی، تو جھگڑا ہوا اور سیاسی جماعت کے کارکن پہنچ گئے، معاملات میں سیاسی مداخلت بھی ہوتی ہے۔
سربراہ واٹر کمیشن نے کہا کہ آپ نااہل ہیں یا آپ کے افسران بھی نااہل، اے سی دفاتر سے باہر نکلیں تو کچھ ہو۔