اسلام آباد:وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو ستمبر 2019ء تک کی مہلت دے دی ہے ۔
وزیرخزانہ نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کیا اور بتایا کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو مزید ایک برس کی مہلت دے دی ہے اور جن خامیوں کی نشاندہی کی ہے ان پر8ستمبر کے نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں غور کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کےپاس جانےیانہ جانےکافیصلہ پارلیمنٹ میں بحث کےبعد کیاجائے گا،وعدہ کرتا ہوں کہ قرضوں میں کمی سے متعلق پلان 2ہفتے میں پارلیمنٹ کے سامنے لائوں گا۔
انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف نے 27 نشاندہی کی ہیں،ان میں کرنسی اسمگلنگ،حوالہ ہنڈی اورکالعدم تنظیموں کی مالی معاونت شامل ہیں، اس معاملے کاجائزہ لینے کے لیے ان کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
اسد عمر نے کہاکہ ایف اےٹی ایف نشاندہیوں کو زیر غور لانے کیلئے نیشنل ایگزیکٹوکمیٹی کااجلاس 8ستمبرکو ہوگا، ایف اے ٹی ایف نے جو نشاندہی کی ہیں وہ پاکستان کے اپنے مفاد میں ہیں،کوئی وجہ نہیں کہ ہم ستمبر2019تک ایف اےٹی ایف کی چیزیں پوری نہیں کرلیتے۔