اسلام آباد :وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکہ نے ہماری امداد نہیں روکی بلکہ یہ وہ پیسہ تھا جو پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خرچ کیا اور یہ پیسہ امریکہ نے ہم کو ادا کرنا تھا ۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکی محکمہ دفاع کے 30 کروڑ ڈالر کی امداد منسوخ کرنے کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ امریکی سیکریٹری خارجہ آرہے ہیں، کوشش ہوگی کی باہمی عزت و احترام کا رشتہ قائم کرتے ہوئے تعلقات کو بہتر بنائیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردی کے کیخلاف جنگ میں خطیر رقم خرچ کی اور امریکہ نے یہ پیسہ ہمیں ادا کرنا تھا ،یہ کوئی امداد نہیں تھی جو روک لی گئی بلکہ یہ ہمارا پیسہ ہے جو ہم نے خرچ کیا تھا اور یہ پیسہ امریکہ نے ہم کو ادا کرنا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کی امریکہ ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہورہی تھی اور تعطل تھا ،اب جب نئے سرے سے آغاز ہورہاہے تو ہم کوشش کریں گے کہ اپنے تحفظات کو مدنظررکھتے ہوئے تعلقات کو آگے بڑھانے کی کوشش کریں ۔
ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم اس خطے کو اور دنیا کودہشت گردی سے پاک کریں ۔ افواج پاکستان کی اس کے لئے بے پنا قربانیاں ہے پاکستان کے شہریوں نے بھی اس جنگ میں قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو میں وزیراعظم عمران خان کو دی جانے والی بریفنگ ملکی مفاد میں ہے،
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اندرونی سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ مشترکہ مفادات کو مدنظر رکھ کر آگے بڑھیں۔