اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے بجلی کے نرخوں میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری دی گئی۔
بجلی نرخوں میں اضافے کی منظوری کے بعد نیپرا نے اضافہ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق لائف لائن صارفین اور کے الیکٹرک پر اضافہ کا اطلاق نہیں ہوگا
ذرائع ای سی سی کے مطابق بجلی کے نرخوں میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی ہے جسے گزشتہ حکومت نے نیپرا سے منظوری کے باوجود روکے رکھا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری 2 سال سے دے رکھی تھی۔ذرائع ای سی سی نے بتایا کہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ گزشتہ 3 سال میں نہیں کیا گیا تھا اور گزشتہ حکومت نے اضافے کی منظوری نہ دی جس سے گردشی قرضہ بڑھتا گیا۔
ذرائع کے مطابق منظوری نہ دینے سے گردشی قرضہ 450 ارب روپے سالانہ تک بڑھا۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی نرخوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن 10 روز میں جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق بجلی نرخوں میں اضافے سے صارفین پر کم از کم 150 ارب روپے سالانہ اضافی بوجھ پڑےگا جب کہ صارفین سے کب سے وصولی کی جائے گی، اس کا فیصلہ حکومت کرے گی۔