پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان صدارتی الیکشن سے قبل ہونے والی انتہائی اہم ملاقات میں بریک تھرو ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری سے ملاقات میں فضل الرحمٰن نے مشروط طور پر دستبردار ہونے پر آمادگی ظاہر کردی ہے اور کہا ہےکہ آپ شہبازشریف کو منالیں میں دستبردار ہوجائوں گا ۔
اسلام آباد میں زرداری ہائوس میں ہونے والی ملاقات میں فضل الرحمٰن کے صاحبزادے مولانا اسعد محمود،عبدالغفور حیدری ،سینیٹر فیض محمد ،پی پی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف ، خورشید شاہ ،قمر زمان کائرہ اور شیری رحمٰن بھی موجود تھیں۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن کی مشروط آمادگی کے بعد اعتزاز احسن کے متفقہ امیدوار بننے کی امید ایک بار پھر روشن ہو گئی، ایم ایم اے سربراہ کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد آصف زرداری نے فوری طور پر شہباز شریف سے رابطے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے ایک وفد اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے ملاقات کےلئے بھیجا ہے ،ان کی طرف سے مثبت ردعمل آنے پر اعتزاز احسن ساری اپوزیشن جماعتوں کے امیدوار ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن نے ملکی سیاسی صورتحال اور صدارتی انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔
اس موقع پر آصف زرداری نے اعتزاز احسن کو دستبردار کرنے سے انکار کردیا تو فضل الرحمٰن بھی اپنے موقف پر ڈٹے رہے ،انہوں نے کہا کہ میں ن لیگ سمیت دیگر تمام اپوزیشن جماعتوں کا امیدوار ہوں۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کےد وران مولانا عبدالغفور اور اعتزاز احسن نے اپوزیشن کے اصل کاموں پر اظہار خیال کیا۔ایم ایم اے رہنما نے کہا کہ اپوزیشن کا کام حکومت گرانا اور اپنی حکومت بنانے کی کوشش کرنا ہوتا ہے ۔
اعتزاز احسن نے ان کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ اپوزیشن کا اصل کام یہی ہوتا ہے ،یہ عمل صرف حزب اختلاف کا استحقاق نہیں بلکہ جاب ہے ۔