اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کا مولانا فضل الرحمان کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابات 2018 صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ ہوئے جس میں عوام نےآزادانہ ماحول میں حق رائے دہی استعمال کیا۔بغیرثبوت کےانتخابات کی شفافیت کے خلاف بیانات افسوسناک اورحقائق کے برعکس ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ذاتی مفادات کی بنیاد پرپاکستانی عوام کے مینڈیٹ کا احترام نہ کرنا جمہوریت کے منافی ہے،الیکشن کمیشن نے انتخابی تنازعات کے حل کیلئے ٹریبونل مقرر کردیے ہیں،جس کو شکایت ہے وہ الزامات کے بجائے ٹریبونل میں پٹیشن دائر کرے۔
الیکشن کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ قومی اداروں پر الزامات لگا کر دباؤ میں نہ لایا جائے، الیکشن کمیشن کسی قسم کے دباؤ کو قبول نہیں کرے گا۔
واضح رہے گزشتہ روز جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاور پریس کلب میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں نےانتخابی نتائج کومسترد کیا، اب بھی وقت ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی غلطیوں کا اعتراف کرے، نیا الیکشن ہونا چاہیے، اکثریت کی حکومت جعلی ہے۔