اسلام آباد:وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہاہے کہ پاناما لیکس میں آنے والے ناموں کا دوبارہ جائزہ لیاجائے گا ، اسحاق ڈار کا کیس سنجیدہ ہے اور برطانوی عدالت میں بھی ثابت ہوجائےگا کہ یہ کیس سیاسی نہیں ہے اور ان کو واپس پاکستان آنا پڑے گا ۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ کابینہ کمیٹی میں فیصلہ کیاگیاہے کہ پاناما لیکس میں جو نام سامنے آئے ہیں ان کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا ۔ نیب اور ایف آئی اے کی پوری دنیا میں کئی درخواستیں زیر التواہیں لیکن ان پر کوئی کام نہیں ہو رہا ۔ انہوں نے کہا کہ صرف برطانیہ میں 70ملین ڈالر کی درخواستیں ہیں۔ہم یہ نہیں کہتے کہ پاکستان کے باہر رکھے ہوئے سارے اثاثے غیر قانونی ہے ۔ پاکستان کا وہ کاروباری طبقہ جو قانونی طریقے سے باہر کاروبار کررہاہے، اس کی ہم نے حوصلہ افزائی کرنی ہے ، کارروائی ہم نے وہاں کرنی ہے کہ جہاں واضح شہادتیں موجود ہیں کہ یہ سرمایہ غیر قانونی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو کیس پائپ لائن میں پڑے ہوئے ہیں ان پر کام کرنے سے پیسے واپس آنا شروع ہو سکتے ہیں۔یہ ممکن نہیں کہ چند ماہ میں سارا پیسہ واپس آجائے ۔ یہ کام مشکل کام ہے لیکن ناممکن نہیں ہے ۔