لاہور:مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے ایک بار پھر مبینہ انتخابی دھاندلی پر کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔شہباز شریف نے کہاکہ یہ پہلے مطالبہ کیا گیا تھا کہ پارلیمانی پارٹیز کا کمیشن بنایا جائےاور اس کمیشن کو اختیار دیا جائے کہ دھاندلی کی تہہ تک پہنچے اور پھر اس کے نتائج عوام تک پہنچائے، لیکن تین ہفتے گزر جانے کے باوجود کمیشن کا نوٹیفکیشن نہیں کیا گیالیکن ہم ہر صورت کمیشن بنوائیں گے اور جب تک کمیشن نہیں بنتا کارروائی کو آگے نہیں بڑھنے دیں گے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے گیس، بجلی اور کھاد کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ اضافہ عوام کی روز مرہ کی زندگی کو متاثر کرے گا۔
شہباز شریف نے عمران خان کی جانب سے ایک کروڑ نوکریاں دینے کے اعلان پر سوال کیا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ لاکھوں، کروڑوں لوگوں کو آپ کس طرح نوکری دیں گے۔
وفاقی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے خاتمے کے اعلان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ یہ لیپ ٹاپ امیروں کو نہیں بلکہ قوم کے بچوں کو ملتے تھے، اگر بچوں کو لیپ ٹاپ نہیں دیں گے تو آئی ٹی میں کس طرح آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے ڈیم کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ’ڈیم بننے چاہئیں مگر بتائیں نوازشریف دور میں بھاشا ڈیم پر 100 ارب روپے خرچ کیے، ہزاروں ایکڑ زمینیں ہم نے قبضہ گروپ سے واگزار کرائی تھی‘۔
شہبازشریف کاکہنا تھا کہ ’عمران خان میٹرو منصوبوں کا آڈٹ کرانا چاہتے ہیں ضرور کرائیں لیکن وہ میٹرو پشاور کا بھی آڈٹ کرائیں، اب آپ کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں، دودھ کا دوھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا، ایک دھیلے کی کرپشن ہے تو سامنے لے آئیں، تینوں منصوبوں کے آپ الزام لگاتے تھے ثبوت سامنے لائیں، اب آپ قوم کو جوابدہ ہیں اور آپ کو جواب دینا ہوگا، ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوتو احتساب کےلیے تیار ہوں‘۔