واشنگٹن:امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی حکومت نے 17 سال سے جاری افغان جنگ سے متعلق عوام کو گمراہ رکھا ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی فوجیوں کی افغان سرزمین پر موجودگی کا جواز پیش کرنے کے لئے حکام اعداد وشمار کو بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکانے 17 سال سے جاری افغان جنگ پرعوام کو گمراہ رکھا،فوجیوں کی موجودگی کے غلط جواز پیش کیےاور اعداد و شمار کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا ۔
اخبار کے رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے صرف 44 فیصد حصہ طالبان کے زیر تسلط ہونے کا جھوٹا دعویٰ کیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ 61 فیصد افغانستان پر طالبان قابض ہیں۔رپورٹ کے مطابق ایک تہائی افغان اہلکار تنخواہ کےباجود نوکری چھوڑ چکے ہیں۔
اخبار نے افغان سرزمین کے 56 فیصد حصے پرافغان حکومت کے مکمل اختیار ہونے کے امریکی فوجی دعووں کو بھی مسترد کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہر ایک طالب کے مقابلے میں 10 افغان فوجیوں اہلکاروں کے ہونے کا امریکی دعویٰ بھی جھوٹ کا پلندا ہے کیونکہ ان میں سے ایک تہائی سکیورٹی اہلکارتنخواہ پر ہونے کے باجود چھوڑ کے جاچکے ہیں، ان کا وجود صرف کاغذوں تک محدود رہ گیا ہے۔