بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کا 70واں یوم وفات آج منگل کو عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہونے والے قائداعظم محمد علی جناح پیشے کے اعتبار سے نامور وکیل اور سیاستدان تھے۔
انہوں نے 1913 میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کے حصول کی جدوجہد شروع کردی۔
یہ قائداعظم محمد علی جناح کی انتھک محنت اور کاوشوں کا ہی نتیجہ ہے کہ برصغیر کے مسلمانوں نے 14 اگست 1947ء کو آزاد اسلامی ریاست حاصل کی اور پاکستان وجود میں آیا۔
قائداعظم ایک ایسے عظیم رہنما تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی برصغیر کے مسلمانوں کے حقوق کے حصول کے لیے صرف کر دی۔
ان کی پالیسی دیانتداری و ایمانداری تھی جبکہ ان کی سیاسی جدوجہد ملک کے سیاستدانوں کے لیے ایک مثال ہے۔
قائداعظم قیامِ پاکستان کے بعد 11 ستمبر 1948ء کو اپنی وفات تک ملک کے پہلے گورنر جنرل رہے۔
یہ دن ایک ایسے عظیم قائد کی یاد دلاتا ہے کہ جس نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک نصب العین دیا۔
آج ملک بھر میں منعقدہ مختلف تقاریب میں بابائے قوم کو بھرپور انداز میں خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔
بانی پاکستانی کی برسی کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے مزار قائد پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی بھی کی۔
بابائے قوم کے یومِ وفات کے سلسلے میں مختلف تنظیموں کی جانب سے ملک بھر میں سیمینارز، مذاکروں اور دیگر تقاریب کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔