اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ ڈیم کے لئے بھیک مانگ رہے ہیں انہیں ایسا کہتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
سپریم کورٹ میں پنجاب کڈنی لیورانسٹیٹیوٹ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ڈیم کی تعمیر قومی مفاد کے لئے ہے ، ہم نے قومی جذبے کے تحت کام شروع کیا لیکن کم ظرف لوگ جھوٹے الزام لگا رہے ہیں۔ اپنی مدد آپ کے تحت کام کرنا بھیک مانگنا نہیں، بھیک مانگنے کا الزام لگانے والوں کو شرم آنی چاہیے۔
سماعت کے دوران ترقیاتی کام کرنے والے ٹھیکیدار نے ڈیم بنانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ جو ڈیم مجھ سے بنوانا ہے اس منصوبے کی دستاویزات دیں، ڈیم کو اصل لاگت سے کم خرچ پر بناؤں گا، جس پر چیف جسٹس نے ٹھیکیدار کو ہدایت کی کہ حساب کتاب لگا کر تحریری طور پر آگاہ کریں۔
واضح رہےکہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ فنڈ قائم کیا ہے جس میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھی قوم سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے جب کہ آرمی چیف کی جانب سے بھی فنڈ میں پاک فوج کے افسران و اہلکاروں کی تنخواہوں کے مد میں رقم جمع کرائی گئی ہے۔