اسلام آباد: ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ حکومت کو گستاخانہ خاکوں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینا چاہئے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق اور مذہبی جذبات کا تحفظ کرے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے لئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں پر مشتمل کتاب بھی شائع کر دی گئی ہے لیکن حکومت کی جانب ہالینڈ کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار ہیں، عدالت حکومتِ وقت کو حکم صادر کرے کہ وہ گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہالینڈ سے سفارتی تعلقات ختم کرے اور اس کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔
عدالت نے درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکومت کو گستاخانہ خاکوں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینا چاہئے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق اور مذہبی جذبات کا تحفظ کرے، ہالینڈ میں گستاخانہ اقدام سے پاکستانی شہریوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔
عدالت نے وزیراعظم، وفاقی سیکرٹری خارجہ، وفاقی سیکرٹری داخلہ اور وفاقی وزارت آئی ٹی کو نوٹسز جاری کر دیئے اور حکم دیا کہ فریقین 15 اکتوبر تک جواب جمع کرائیں اور بتائیں کہ گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے کیا اقدامات کئے گئے ہیں، کیس کی سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔