لاہور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال پر ازخود نوٹس لے لیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان نے ایڈووکیٹ ظفر کلا نوری کی مفاد عامہ کی درخواست پر نوٹس لیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شکایات ملی ہیں کہ تعلیمی اداروں میں طالبعلموں کو منشیات باآسانی میسر آجاتی ہے، تعلیمی اداروں میں منشیات کے فروغ سے ہم اپنا مستقبل تباہ کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے سی سی پی او لاہور اینٹی نارکوٹکس اور دیگر حکام سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔