اسلام آباد: سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت چلانا اناڑیوں کا کام نہیں، گورنر ہاؤسز کھولنے اور گاڑیاں نیلام کرکے ملک نہیں چلتے، اورنہ ہی ڈیم چندے کے پیسوں سے تعمیر ہوتے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیراحسن اقبال کا کہنا تھا کہ ترقیاتی بجٹ پر کلہاڑا مارنے کی خبر زیرِ گردش ہے، موجودہ وقت میں عملاً گزشتہ 6 ماہ سے پاکستان کا ڈویلپمنٹ پورٹ فولیو جامد ہوچکا ہے، جس ملک میں 6 ماہ تک ترقی کا عمل رکا ہوا ہو وہ ملک کس طرح ترقی کرسکتا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ملک کو فائدہ پہنچانے والے منصوبے سی پیک کےحوالے سے بھی ٹھوس لائحہ عمل سامنے نہیں آیا، حکومت چلانا اناڑیوں کا کام نہیں، گورنر ہاؤسز کھولنے اور گاڑیاں نیلام کرکے ملک نہیں چلتے، اورنہ ہی ڈیم چندے کے پیسوں سے تعمیر ہوتے ہیں، دیامیر بھاشا ڈیم کے لیے ہماری حکومت نے 122 ارب روپے جاری کیے اور ڈیم کے لئے زمین بھی حاصل کرلی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سبسڈی کو ختم کرکے عوام کی مشکلات میں اضافہ کررہی ہے، ہم نے عوام کے لئے جو رعایتیں حکومت کو دی ہیں ان کا بھرپور دفاع کریں گے اور حکومت کے ان اقدامات کی مخالفت بھی کریں گے، ہم نے حکومت کو پہلے 100 دن کھلی چھٹی دی ہے تاکہ بعد میں یہ نہ کہا جائے کہ کام نہیں کرنے دیا گیا۔