اسلام آباد: قومی اسمبلی میں منی بجٹ کل پیش کیا جائے گاجس میں 5 ہزار مختلف اشیا پر ڈیوٹی بڑھائے جانے کا امکان ہے۔
مختلف اشیا پر کسٹم ڈیوٹی 2 سے 3 فیصد بڑھائی جاسکتی ہے،کسٹم ڈیوٹی کی زیادہ سے زیادہ شرح 23 فیصد کیے جانے کا امکان ہے۔
اطلاعات کے مطابق منی بجٹ میں درآمدی کاروں کی حوصلہ شکنی کے لیے 3 کے بجائے 2 سال پرانی کار درآمد کیے جانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
ریونیو بڑھانے کیلئے فنانس بل 2018 میں بھی اہم ترامیم کی جائیں گی۔ ایف بی آر نے گزشتہ حکومت کا ٹیکس ریلیف واپس لینے کی سفارش کی ہے۔
صرف 4 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر انکم ٹیکس کی چھوٹ ہوگی۔ اس کے علاوہ سگریٹ پر ٹیکسز میں اضافے اور سستے سگریٹ کی کیٹگری ختم کیے جانے کا امکان ہے۔
صوبوں کی مشاورت سے امارت پر ویلتھ ٹیکس لگانے اور غیر منقولہ جائیدادوں اور اثاثوں پر ویلتھ ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔ موبائل فون کی درآمد پر ٹیکس بڑھانے اور ڈیوٹی 6 فیصد تک کیے جانے کا امکان ہے۔
موبائل فون پرزہ جات اور دیگر آلات پر بھی ڈیوٹی بڑھائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ میں خسارہ کو مزید کم کیا جائے گا اور خسارے کو 6 سے کم کر کے 4.9 فیصد پر لانے کا ہدف مقرر ہوسکتا ہے۔
جس کے لیے ترقیاتی بجٹ میں 140 ارب روپے کی کمی کر کے ترقیاتی بجٹ 800 کے بجائے 660 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔