لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کی جوہر ٹاؤن سے ملحقہ رہائشگاہ کے باہر سے سکیورٹی کے نام پر لگائی گئیں رکاوٹیں ہٹانے کا حکم جاری کرتے ہوئے آئی جی پنجاب اور سی سی پی او سے 25 ستمبر کو عمل درآمد رپورٹ بھی طلب کرلی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس علی اکبر قریشی نے حمزہ شہباز شریف کے گھر کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کے لیے دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ حمزہ شہباز شریف نے سکیورٹی کے نام پر اپنے گھر کے ارد گرد رکاوٹیں کھڑی کررکھی ہیں جس سے علاقے کے مکینوں کو پریشانی ہے، سکیورٹی کے نام پر سڑک کو بلاک نہیں کیا جاسکتا، عدالت ان رکاوٹوں کو ہٹانے کا حکم دے۔
درخواست گزار نے عدالت میں رکاوٹوں کی تصاویر بھی پیش کیں۔ عدالت نے حمزہ شہباز کی جوہر ٹاؤن سے ملحقہ رہائشگاہ کے باہر سے سکیورٹی کے نام پر لگائی گئیں رکاوٹیں ہٹانے کا حکم جاری کرتے ہوئے آئی جی پنجاب اور سی سی پی او سے 25 ستمبر کو عمل درآمد رپورٹ بھی طلب کرلی۔