وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 1951 ء کے قانون کے مطابق جو بچے پاکستان میں پیدا ہوتے ہیں ،پاکستانی شہریت ان کا حق ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جو مہاجرین آتے ہیں ان کے حقوق مختلف ہیں، میں انسانیت کے ناتے ان کی بات کر رہا ہوں کہ مہاجرین انسان ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق مہاجرین کو زبردستی نہیں بھیج سکتے، یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے، پاکستان میں پیدا ہونے والوں کا ہم فیصلہ نہیں کریں گے تو کون کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں کئی سال سے یہاں لوگ رہ رہے ہیں انہیں شہریت نہیں ملتی، کراچی شہر میں اسٹریٹ کرائم بھی اسی وجہ سے بڑھا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جو لوگ یہاں سیٹل ہو گئے ہیں، ان کو حقوق دینے پڑیں گے،اگر ان مہاجرین سے متعلق فیصلہ نہ کیا گیا تو شدید مسائل پیدا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ مہاجرین کو شہریت دینے سے متعلق فیصلہ نہیں کیا، مشاورت کر رہے ہیں، کافی عرصے سے ملک میں رہائش پزیر مہاجرین سے متعلق تجویز دی جائے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ کئی سال سےافغان اور بنگالی رہائش پذیر ہیں انہیں شہریت نہیں ملی، ان مہاجرین کو نہ ملک سے باہر بھیج سکتے ہیں، نہ وہ یہاں کے شہری ہیں۔