اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے قومی اسمبلی میں سپلیمنٹری فنانس بل میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بھی تجاویز پیش کی گئی ہیں جس کے مطابق تنخواہ دار طبقے کے لیے سلیب 6 سے بڑھا کر 8 کردیے۔
تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس میں ایک لاکھ 20 ہزار روپے تک اضافہ کردیاگیا ہے،زیادہ سے زیادہ ٹیکس 4لاکھ 80 روپے سے بڑھا کر 6لاکھ روپے کردیا گیاہے،انکم ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے بڑھا 29 فیصد کردی گئی ہے جبکہ 4لاکھ روپے سالانہ آمدن پر مکمل ٹیکس چھوٹ ہوگی۔
بجٹ تجاویز کے مطابق 4سے 8لاکھ روپے سالانہ تک ایک ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا ،8 سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر 2ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا،12 سے 24 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر 5فیصد فکسڈ ٹیکس دینا ہوگا۔
24سے 30 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر نیا سلیب متعارف کرا دیا گیا ہے جس کے مطابق 24 سے 30 لاکھ روپے آمدن پر 60 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس ادا کرنا ہوگا، 24 لاکھ سے زائد اور 30 لاکھ روپے سے کم آمدن پر 15 فیصد اضافی ٹیکس دینا ہوگا۔
30سے 40 لاکھ روپے آمدن پر 20 فیصد فکسڈ ٹیکس ادا کرنا ہوگا،30 سے 40 لاکھ روپے آمدن پر 150000 روپے اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
اسی طرح 40سے 50 لاکھ روپے آمدن پر 25 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا ،40 سے 50 لاکھ روپے آمدن پر 3 لاکھ 50 ہزار اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
50لاکھ روپے سے زائد آمدن پر 29 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا ،50 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر 6 لاکھ روپے اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔