چمگادڑ کے مثل راستہ تلاش کرنے والا روبوٹ

 

دور جدید میں روبوٹس کا استعمال کئی شعبوں میں بے حد عام ہوگیا ہے اور روبوٹس نے جہاں انسانوں کے بہت سے کام اپنے سر لے لئے ہیں وہیں اب روبوٹس راستوں کی تلاش پر نکل پڑے ہیں۔ ماہرین نے چمگادڑ کی طرح آواز کی لہروں سے رکاوٹوں کا پتہ لگا کر اپنا راستہ تلاش کرنے والا روبوٹ بنالیاہے جو اپنا کام چمگادڑ کی طرح سیکھنے کا عمل بھی انجام دیتا ہے۔

روبیٹ نامی اس روبوٹ میں نصب ا سپیکر چمگادڑ کے منہ اور2 مائیکروفونز جانور کے کان کی طرح کام کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق روبیٹ کو آزمائش کیلئے ایک گرین ہاؤس میں چھوڑا گیا جہاں جابجا پودے موجود تھے اور یوں روبیٹ نے سب سے پہلے چلتے ہوئے نصف میٹر فاصلے سے آواز خارج کی جو رکاوٹ سے ٹکرا کر واپس 2 مائیکروفونز تک لوٹی اس طرح روبوٹ کسی کیمرے کے بغیر رکاوٹوں سے بچتا ہوا آگے بڑھتا رہا۔انجینئرز کے مطابق اس روبوٹ کو حادثات کی صورت میں مدد کیلئے اور شدید موسم میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔