کراچی: دینِ حق کی سر بلندی کے لیے امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہُ اور ان کے رفقاء کی بے مثال قربانی کی یاد میں ملک بھر میں آج ماتمی جلوس برآمد کیے جارہے ہیں۔
نواسہ رسول اور ان کے ساتھیوں نے کربلا کے میدان میں 10 محرم کو اسلام کی بقاء کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ایسی مثال قائم کی، جس نے رہتی دنیا تک حق اور باطل کے درمیان واضح حد قائم کردی۔
آج دنیا بھر میں مسلمان امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے ساتھیوں کی قربانی کو یاد کر رہے ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔
یوم عاشور کے سلسلے میں ملک کے مختلف شہروں میں موبائل فون سروس بھی صبح 7 بجے سے رات 12 بجے تک معطل رہے گی جبکہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد ہے۔
کراچی میں یوم عاشور کی مرکزی مجلس صبح نشتر پارک میں ہوئی، جہاں شہنشاہ حسین نقوی نے مجلس سے خطاب کیا۔
مجلس کے بعد جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، جس کی قیادت ابو تراب اسکاؤٹس کر رہے ہیں۔ نماز ظہرین دورانِ جلوس ڈیڑھ بجے ادا کی جائے گی جبکہ جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں پر ختم ہوگا۔
آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے پولیس افسران کو مجالس کی غیرمعمولی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ داخلی اور خارجی راستوں پر مربوط روابط کے تحت سیکیورٹی اقدامات کیے جائیں جبکہ انٹیلی جنس کو بھی علاقوں کی سطح تک بڑھایا جائے۔
لاہور میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نثار حویلی اندرون موچی گیٹ سے برآمد ہو کر روایتی راستوں پر گامزن ہے، جو شام کو کربلا گامے شاہ پہنچ کر ختم ہوگا۔
پشاور سے 10 محرم الحرام کو شہر بھر سے 12 جلوس برآمد ہوں گے۔ اس سلسلے میں پہلا جلوس امام بارگاہ آغا سید علی شاہ رضوی سے برآمد ہوا جبکہ آخری جلوس آغا سید میر فضل علی شاہ رضوی سے برآمد ہوگا۔
کوئٹہ میں مرکزی جلوس صبح 9 بجے علمدار روڈ پر رحمت اللہ چوک، پنجابی امام بارگاہ سے برآمد ہوا، جس کی قیادت بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید داؤد آغا کر رہے ہیں۔
عاشورہ کےجلوس میں 20 سے زائد ماتمی دستے شامل ہیں،جلوس کے روٹ کو جانے والے تمام راستے سیل کردیئے گئے ہیں جبکہ سیکیورٹی کے لیے پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات ہے۔