لاہور:وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ پاکستان بھارت کی دھمکیوں میں آنے والا نہیں،ہندوستانی قیادت تکبر کرناچھوڑ دے۔دھمکیاں دیں گے تو پاکستانی قوم مقابلے کیلئے تیار کھڑ ی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم اس لئے دوستی کرنا چاہتے ہیں تاکہ دونوں ملکوں کے حالات ٹھیک ہوں، پاک بھارت تعلقات ٹھیک ہوجائیں تو برصغیر سے غربت ختم ہوجائیگی۔ ہم کسی عالمی طاقت کا دباﺅ لینے والے نہیں ہیں۔ ہمیں دھمکیاں نہ دی جائیں ۔
لاہور میں سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آپ کو اس حکومت میں پیشہ ورانہ انداز میں فرائض انجام دینے کا موقع ملےگا، سرکاری ملازمین پر غلط کام کرنے کا پریشر نہیں ڈالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ گورننس ہے، پبلک پولیس کی عزت کرے تو وہ پولیس آئیڈیل ہوتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہے، ملکی ادارے قرضوں میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ سرکاری ملازمین سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیسی سیاسی حکومت آپ کو ملی ہے ویسی نہیں آئےگی، اس سیاسی حکومت کی قدر کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک پر مشکل حالات ہیں ، ملکی ادارے خسارے میں جارہے ہیں،قوموں پر مشکل وقت آتے رہتے ہیں۔انہوں نے سیاسی ملازمین کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ کسی پر غلط کام کیلئے دباﺅ نہیں ڈالا جائے گا ۔
ہم کسی بیوروکریٹ کو تبدیل کرنے کا نہیں کہیں گے ، کے پی کے کی طرح سرکاری ملازمین کے کام میں مداخلت نہیں کریں گے ، میں آپ سے نئے طرز کامائنڈ سیٹ چاہتا ہوں۔
ہم ایک نیا نظام لا رہے ہیں، وزیر اعظم ہاﺅں میں شکایات سیل بنے گا جہاں سے میں نگرانی کروں گا، وزیر اعلیٰ کو بھی شکایات سیل بنانے کا کہہ دیاہے ، عام آدمی سے ظلم نہیں ہونا چاہئے ۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا مجھے سرکاری ملازمین کی مشکلات کا احساس ہے لیکن اس وقت مشکل حالات ہیں ، وقت کا ساتھ ساتھ ان کی تنخواہوں کا نظام بھی بہتر بنایا جائیگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا ایجنڈا ملک کا ایجنڈا ہے ۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ سعودی عرب بھیک مانگنے نہیں سرمایہ کاری کیلئے گئے، ایک نیا نظام لارہے ہیں، وزیر اعظم ہاﺅس میں شکایات سیل بنائیں گے،عام آدمی پر ظلم نہیں ہونا چاہئے ۔