وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس شروع ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کے علاوہ کونسل کے دیگر اراکین بھی شریک ہیں۔
اجلاس میں کراچی کو 1200 کیوسک اضافی پانی دینے پر غور کیا جائے گا اور بلوچستان کے توانائی مسائل کے حل کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔
اجلاس میں پٹ فیڈر اور کیرتھر کینال کو پانی فراہم کرنے پر غور ہوگا، ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر بورڈ کے معاملات پر مشاورت ہوگی۔
اجلاس میں پیٹرولیم پالیسی 2012 ء میں ترمیم پر بھی تبادلہ خیال ہوگا جبکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے معاملات کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
گذشتہ روز یوم عاشور کے موقع پر آئی جی آفس میں قائم کنٹرول روم کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جام کمال کا کہنا تھا کہ مہاجرین کو شہریت دینے کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھائیں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم کے اعلان کے بعد سندھ حکومت نے بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔