اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے آنے والی نسلوں کو مقروض کردیا ہےمسلم لیگ ن حکومت نے ایسٹ انڈیا جیسا کردار ادا کیا، دو حکومتوں نے جو کیا اس کے بعد چندوں کے سوا راستہ کیا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ موجودہ معاشی حالات کے ذمہ دار اسحاق ڈار اینڈ کمپنی ہیں، وزیر اعظم کے خصوصی جہاز پر ایک مجرم اسحاق ڈار لندن چلا گیا اور واپس نہیں آیا، 5 سال ارسطو حکومت کرتے رہے اور بیرونی قرضہ 28 ہزار روپے تک جاپہنچا، آج چند لوگ ارب پتی ہوگئے اور ایون فیلڈ میں رہتے ہیں، قرضوں کی وجہ سے امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر صرف ڈیڑھ ماہ کے رہ گئے ہیں، ریڈیو پاکستان میں 700 کنٹریکٹ ملازمین پر ہیں لیکن دینے کو تنخواہیں نہیں۔کیا اس ملک کو ہمیں ایسے ہی چلانا ہے جیسے سابقہ تجربہ کار حکومت چلاتی رہی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے حکومت میں آکر وہی کیا جو ایسٹ انڈیا کمپنی نے کیا تھا، نواز شریف نے ایئرپورٹ اور موٹر ویز کا اعلان ایسے کیا جیسے گلے کی گولیاں بانٹی جاتی ہیں،گزشتہ پانچ سال کے دوران شہباز شریف نے گیارہ ہزار ارب روپے خرچ کیے، مہنگے قرضے لے کر کھلونے بنائے گئے، میٹرروز تو بنائی گئیں لیکن اب حکومت پنجاب کو ان بسوں کو چلانے کے لئے 8 ارب روپے سالانہ چاہئیں، میٹرو ٹرین چلانے کے لئے ہر سال 20 ارب روپے درکار ہیں۔ سارک کانفرنس کے لئے 98 کروڑ میں 33 گاڑیاں خریدی گئیں، جس کے لئے گاڑیاں خریدی گئیں وہ کانفرنس بھی نہیں ہوئی اور ان ہی گاڑیوں کی دیکھ بھال پر 33 کروڑ خرچ کردیئے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں خسارہ 5 گنا بڑھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے پاکستان کے ساتھ اچھا نہیں کیا، میثاق معیشت کی تجویز بہت اچھی ہے لیکن ان تجویز دینے والوں کی طرف داری ختم ہونی چاہیے، جس انقلاب کا وعدہ ہم نے پاکستان کے لوگوں سے کیا وہ پورا کیا، ہمیں کہا جا رہا ہے کہ وفاقی وزیروں کو کام کا تجربہ نہیں ہے، سابقہ حکومت کی ایک سال کی کارکردگی کا موازنہ ہماری ایک ماہ کی کارکردگی سے کرلیا جائے، (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی صرف تنقید نہ کرے، بحران کا حل بھی بتائے، کیا ملکی قرضوں میں اضافے کی ذمہ دار نئی حکومت ہے، اپوزیشن لیڈر ہی ذمہ داروں کا تعین کر دیں۔