راول پنڈی: مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر اور سابق چیئرمین نیب سیف الرحمن کےویئرہائوس سے 20 قیمتی گاڑیاں برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
کسٹمز انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق گزشتہ رات کو روات کے قریب وئیر ہاؤس پر چھاپہ مارا گیا اور اس دوران 20 قیمتی گاڑیاں برآمد کرلی گئیں، برآمد گاڑیوں کا تعلق قطر کے سفارت خانے سے بتایا گیا تاہم سفارتخانے کا عملہ گاڑیوں کے کاغذات فراہم نہیں کرسکا، جس کے باعث تمام گاڑیاں ویئر ہاؤس میں ہی سیل کردی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ گاڑیاں تلور کے شکار میں استعمال ہوتی ہیں، ان گاڑیوں کو یہاں سے ہر سال صحرائی علاقوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔
ویئرہاؤس کے مالک سابق سینیٹر سیف الرحمان کے مطابق ان کے ہاں کوئی غلط کام نہیں ہوا، ہماری جگہ صرف اسٹوریج کے لئے استعمال ہو رہی ہے، یہ تمام گاڑیاں چار پانچ سال سے یہاں موجود ہیں، گاڑیاں قطری شیخ جاسم بن حمد کی ہیں، جو صحرا میں شکار کے لیے لائی گئی ہیں، ان کی کلیئرنس دفتر خارجہ کے ذریعے ہوتی ہے۔
دوسری جانب قطری سفارتخانے نے روات سے برآمد گاڑیوں کی ملکیت کی تصدیق کرتے ہوئے تفصیلات جاری کردی ہیں، قطری سفارتخانے کا کہنا ہے کہ اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں سیف الرحمان کی پاس ہماری 26 گاڑیاں موجود ہیں، گاڑیاں سابق قطری وزیراعظم شیخ حمد بن جاسم نے شکار کیلئے قانونی طور پر منگوائیں۔