سیہون: سن کے قریب کراچی سے پشاور جانے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی 10 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جس کے باعث اپ اور ڈاؤن لنک بند ہے۔
گزشتہ 10 روز کے دوران خوشحال خان خٹک ایکسپریس دوسری مرتبہ حادثے کا شکار ہوئی ہے، اس سے قبل 16 ستمبر کو ٹرین کراچی سے براستہ میانوالی، اٹک پشاور جا رہی تھی کہ مسان اور سوہان اسٹیشن کے درمیان اس کی 8 بوگیاں پٹری سے اتریں جس کے باعث 20 مسافر زخمی ہوئے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو پیش آئے حادثے سے کراچی سے لاہور جانے والے ٹریک کو نقصان نہیں پہنچا اور سیہون ٹرین حادثے کا ریلوے کے کراچی لاہور سیکشن پر اثر نہیں پڑےگا۔
سینئر جنرل منیجر ریلوے آفتاب اکبر کے مطابق خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی 13 میں سے 10 بوگیاں پٹری سے اتریں جس کے بعد 3 ریلیف ٹرینیں حادثے کی جگہ بھجوا دی گئی ہیں۔
آفتاب اکبر کا کہنا ہے کہ حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے جب کہ لاہور سے جانے والی خوشحال خان ایکسپریس اور بولان میل کو براستہ روہڑی روانہ کردیا گیا ہے۔
ٹریک بحال نہ ہونے کے 5 گھنٹے بعد متاثرہ ٹرین کے مسافر انڈس ہائی وے سے گاڑیوں کے ذریعے اپنی منزلوں کی جانب روانہ ہوگئے جب کہ کوٹری سے امدادی انجن حادثے کے مقام پر پہنچ گیا۔
ریلوے انتظامیہ کے مطابق کراچی میں ٹرینیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں، صبح 6 بجے سے اب تک 3 ٹرینیں روانہ ہوچکی ہیں۔