اسلام آباد:کویتی وفد کے سربراہ کا بیگ اور پرس چوری کرنے والے گریڈ 20 کے افسر ضرار حیدر کے خلاف 24گھنٹے گزرنے کے باوجود کوئی ایف آئی آر کٹی نہ ہی کوئی کارروائی ہوسکی۔ پولیس کو کارروائی کے لیے درخواست ملنے کا انتظار ہے
سیکریٹری اکنامک افیئرز غضنفر عباس جیلانی نے بتایا کہ ضرار حیدر کے خلاف ایف آئی آر درج کروا کے قانونی کاروائی عمل میں لائے جائے گی تاہم 24گھنٹے گزرنے کے باوجود پولیس تک اس واقعے سے متعلق کسی قسم کی کوئی درخواست نہیں پہنچی۔
اس سے قبل اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں کویتی وفد کے ساتھ مشترکہ وزارتی کمیشن کی سطح کے مذاکرات کے وقت پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گریڈ 20 کے افسر ضرار حیدر کی جانب سے کویتی وفد کے سربراہ کا پرس اٹھاکر جیب میں ڈالنے کی سی سی ٹی وی وڈیو سامنے آگئی جس میں پرس کو اٹھا کر جیب میں ڈالتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق پرس کے ساتھ ایک بیگ بھی ضرار حیدر نے غائب کیا،چوری میں ملوث ضرار حیدر سے متعلقہ سامان برآمد کر کے وفد میں شامل شخص کو لوٹایا گیا۔
موقع پر مذاکرات کے لیے موجود پاکستانی حکام کی جانب سے کویتی وفد سے واقع پر شرمندگی اور افسوس کے ساتھ معذرت کی گئی۔
واضح رہے کہ کویت سے آئے اعلیٰ سطح وفد کے سربراہ کاپرس چوری کرنے والے ضرار حیدر وزارت صنعت میں انڈسٹریل فیسلٹیشن کو دیکھ رہے تھے اور وہ اس پروگرام میں وزارت اقتصادی امور کے نمائندہ کے طور پر موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق حکام کے پوچھنے پر 20گریڈ کے افسر ضرار حیدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنا سمجھ کرکارڈ ہولڈر اٹھایا تھا جبکہ کویتی وفد کے اصرار کے بعد پرس بھی ضرار حیدر سے ہی ملا۔