اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایف آئی اے نے ملک بھرمیں غیرقانونی طورپررجسٹرڈ ہاوٴسنگ سوسائٹیوں سے متعلق رپورٹ پیش کردی۔
رپورٹ کے مطابق ملک بھرمیں 6000 غیرقانونی اورجعلی ہاؤسنگ سوسائٹیاں ہیں، وفاقی دارالحکومت میں 12، پنجاب میں 4680، سندھ میں 967، کے پی کے میں 120 اوربلوچستان میں 221 ہاؤسنگ سوسائٹیاں غیر رجسٹرڈ کام کررہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق غیررجسٹرہاؤسنگ سوسائٹیوں کے دفترسوسائٹیوں کے حدود میں قائم ہیں، ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے حدود میں بیٹھ کرغیرقانونی طورپرپلاٹ فروخت ہوتے ہیں، غیررجسٹرڈ سوسائٹیاں واپڈا کے زرعی کنکشن پربجلی استعمال کررہی ہے اور ان کے بل بورڈ اورا لیکٹرانک میڈیا کے ذریعے مارکیٹنگ کرتی ہیں۔
غیررجسٹرڈ 6000 ہاوسنگ سوسائٹیوں کومتعلقہ ڈی سی او کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکتا ہے تاہم اس سلسلے میں صوبوں کے چیف سیکرٹریزاورڈی سی اوکوئی مدد نہیں کررہے جب کہ اکثرغیررجسٹرڈ سوسائٹیوں نے عدالتوں سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے۔
دوسری جانب رپورٹ کے مطابق ملک بھرمیں2767 رجسٹرڈ ہاؤسنگ سوسا ٹیاں کام کررہی ہیں، 711 سوسائیٹیزکوآپریٹوہاوسنگ سوسائٹیوں کے طورپرکام کررہی ہیں اور701 ہاؤسنگ سوسائٹیاں کا فرانزک آڈٹ ہوچکا ہے۔