اسلام آباد:وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہاکہ سی پیک پر کام تیز کیا جائے گا ، گزشتہ حکومت نے سی پیک میں غلط ترجیحات رکھیں پچھلے دور میں حکومت کا فوکس رہا کہ شرح نموبڑھا کردکھائی جائےماضی میں پاکستان کے مستقبل کا نہیں سوچا گیا ۔
انہوں نے کہاکہ گوادر میں بجلی کی ضرورت پوری نہیں کی گئی اور سی پیک سے لاکھوں نوکریاں نکلنی تھی جس سے معیشت کا پہیہ چلنا تھا ہم آتے ہی فیصلہ کیاہے کہ اللہ کی طرف سے پاکستان کو دین اس کا جغرافیہ ہے ، اس لئے ہم نے چائنہ کے ساتھ مل کر ایسا فریم ورک بنایا ہے کہ ملک میں باہر سے سرمایہ کاری آئے گی ۔
تفصیلات کے مطابق خسرو بختیار نے کہاہے کہ سی پیک کے نو اکنامک زونز سے آج تک ایک بھی فعال نہیں ہوسکا ، گزشتہ حکومت نے پاکستان کے مستقبل کا نہیں سوچا ، سی پیک پانچ روزہ ٹیسٹ ہے جبکہ پچھلی حکومت نے اس کو ٹی ٹوئنٹی سمجھ کر کھیلا ہے ۔وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ پاکستان پر 28ہزار ارب کاقر ض ہے جبکہ پاکستان میں بہت کم لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں،مسلم لیگ ن کی حکومت نے قرضے لیکر من پسند منصوبے شروع کئے ، عوام پر اس وقت 12سو ارب روپے گردشی قرضہ ہے جبکہ لیسکو کے لائن لاسز بہت زیادہ ہیں۔