کراچی:کراچی پولیس کے چیف ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا ہے کہ بچوں کے اغواء، جلاؤ گھیراؤ اور مظاہرے میں ملوث مشتبہ سیاسی افراد کی فہرست بنا رہے ہیں۔
کراچی پولیس چیف ڈاکٹرامیر شیخ نے لیاری کے علی محمد محلے میں پولیس مقابلے میں مارے جانے والے لیاری گینگ وار سربراہ غفار ذکری کے زیر استعمال مکان کا معائنہ کیا۔
اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کارروائی کے دوران بچے کی ہلاکت پر افسوس ہے، کراچی میں دہشت کی بڑی علامت کا مارا جانا شہریوں کے لیے اچھی خبر ہے۔
کراچی پولیس چیف نے کہا کہ کچھ عناصر شہر میں تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ حالات خراب ہیں، یہ سب کام کسی کی ترغیب پر ہو رہا ہے،ایسے عناصر کے خلاف بھی معلومات جمع کی جا رہی ہیں۔
پولیس چیف امیر شیخ نے مزید کہا کہ بلال ٹاؤن میں بچہ اغوا ہوتا ہے اور چار گھنٹے میں جلاؤ، گھیراؤ کا ڈرامہ اسٹیج ہوتا ہے،ایک بچہ جب ملتا ہے تو کہتا ہے کہ بابا کا دوست لے گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رات بھی 15سال کی بچی کے اغوا کی بات مشہور ہوئی، پھر دھرنا اور جلاؤ گھیراؤ شروع ہوگیا، 15سال کی بچی 3گھنٹے میں مل گئی، پتہ چلا بچی اپنی مرضی سے گئی تھی، یہ سب کام کسی کی ترغیب پر ہورہا ہے۔
کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے یہ بھی کہا کہ گینگ وار کے سرغنہ ضرور ختم ہوگئے لیکن ان کے کارندوں سے جنگ جاری ہے۔