بنکاک: تھائی لینڈ کے ایک دور اُفتادہ گاؤں میں پراسرار اموات کے سلسلے کے بعد مردوں نے ڈر کے مارے اپنے ناخنوں پر رنگ و روغن کرانا شروع کردیا ہے، اس طرح وہ ’بھوت بیوہ‘ کو احساس دلانا چاہتے ہیں کہ وہ مرد نہیں بلکہ خاتون ہیں۔
تھائی لینڈ کے ضلعے کالاسِن کے ایک گاؤں پیو ہونگ میں گزشتہ تین ہفتوں میں پانچ افراد لقمہ اجل بنے ہیں۔ مقامی توہم پرست افراد کے مطابق ان سب کو بھوتوں نے قتل کیا ہے۔ پہلے دو افراد اچانک گرے اور مرگئے۔ اس کے بعد ایک نوعمر لڑکی موٹر سائیکل حادثے میں انتقال کرگئی جبکہ دو افراد کی تفصیلات نہیں دی گئیں۔
مقامی افراد کا خیال ہے کہ مافوق الفطرت قوتوں کی وجہ سے یہ سب کچھ ہورہا ہے۔ اس کے بعد لوگوں نے حفاظتی اقدامات اختیار کرنا شروع کردیئے۔ گاؤں میں 60 سالہ مذہبی رہنما بوساڈے میلاسے نے بتایا کہ گاؤں میں دو بھوتوں کا راج ہے، ان میں سے ایک بھوت کسی بیوہ کا ہے جو مردوں کو ماررہی ہے اور دوسرے بھوت کا نام ’پوپ‘ ہے جو تھائی روایتی کہانیوں کے مطابق عمررسیدہ انسانوں کو اندر سے کھاکر مارڈالتا ہے۔
بھوتوں سے بچنے کے لیے گاؤں والے ہزار جتن کررہے ہیں، اسی بنا پر وہ بیوہ بھوت کو چکما دینے کے لیے ناخنوں پر نیل پالش لگارہے ہیں۔ بعض گھروں کے دروازوں پر لکھا گیا ہے کہ ’یہاں کوئی مرد نہیں‘ رہتا۔
حال یہ ہے کہ بعض افراد گاؤں کے مندر میں رہ رہے ہیں اور کچھ افراد سورج غروب ہونے کے بعد اپنے گھروں سے نہیں نکل رہے۔