اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے تھرمیں غذائی قلت سے بچوں کی ہلاکت کے معاملےپر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں خود تھر چلا جاؤں گا، وہاں لوگوں کو مرنے نہیں دوں گا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے تھر میں غذائی قلت سے 400 بچوں کی اموات پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیکرٹری صحت سندھ سے استفسار کیا کہ اتنے عرصے سے یہ مسئلہ درپیش ہے حل کیوں نہیں ہورہا؟، عدالت کو رپورٹس نہیں مسئلے کا حل چاہیے، لوگ کہتے رہیں کہ حدود سے تجاوز کر رہا ہوں، اپنے لوگوں کو مرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا، میں خود تھر جاکر بیٹھ جاوٴں گا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تھر کا اصل مسئلہ کوئی بیان نہیں کرتا، کوئی غذائی قلت سے مر رہا ہے کوئی ناقص علاج معالجے سے، تھر والوں کو گھر، پانی اور خوراک دینا کس کی zمہ داری ہے؟ ۔ حکومتی رپورٹ کے مطابق تو سب اچھا ہے لیکن سندھ حکومت کی کارکردگی زیرو ہے۔