اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پانچ سالوں میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کیلئے ’’نیاپاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی‘‘ قائم کرنے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ غریب اور تنخواہ دار طبقے کے لیے 5 سال کے دوران 50 لاکھ گھر بنانے کا ہدف ہے، 40 انڈسٹریز براہ راست گھر منصوبے سے منسلک ہوں گی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ منصوبے پر عملدرآمد کرانے کے لیے ’ نیا پاکستان ہاوسنگ ‘اتھارٹی قائم کی جائے گی جہاں ’ون ونڈو‘ سسٹم کے تحت تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی اور اس اتھارٹی کی نگرانی بذات خود کروں گا، یہ اتھارٹی 90 دن میں قائم کی جائے گی تاہم جب تک اتھارٹی قائم نہیں ہوتی اس دوران ٹاسک فورس ہاؤسنگ اسکیم پر کام کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلام آباد کی کچی آبادی کو ہٹا کر انہیں سارے حقوق کے ساتھ پراپرٹی حقوق دیں گے اور 7 ڈسٹرکٹ میں پائلٹ پراجیکٹ چلے گا جہاں لوگوں کی رجسٹریشن ہوگی، گھروں کے لیے60 دنوں میں رجسٹریشن مکمل کرنی ہے جب کہ اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر نیشنل فنانشل ریگولٹری باڈی تشکیل دیں گے یہ ریگولٹری باڈی کا قیام 60 دنوں میں ہوجائےگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ لوگ سرمایہ کرتے ہوئے ڈرتے ہیں، اس کے لیے ہماری لا مسٹری کام کر ہی ہے اور اس کا ڈرافٹ بھی 60 روز میں سامنے آجائے گا۔
وزیراعظم نے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اسکیم شروع کرنے کا بھی اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل سے ایک ہاؤسنگ اسکیم سرکاری ملازمین کیلیے شروع کررہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ بحران سے نکلنے اور قرضے کی قسطیں ادا کرنے کے لیے ہمیں مزید قرضے چاہیئں ،ماضی کی حکومتوں نے بےدردی سے قرضہ لیا اور اس وقت ملکی قرضہ 30ہزار ارب ہے یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ہے جب کہ ہر سال 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے اگر منی لانڈرنگ روک دی جاتی تو آج ہمیں ڈالر کی کمی سامنا نہ ہوتا۔