عوام سے درخواست ہے کہ منرل واٹر پینا بند کر دیں، چیف جسٹس

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے منرل واٹر کیس کی سماعت کےدوران ریمارکس دیے ہیں کہ منرل واٹرکمپنیوں نے لاہور اور شیخوپورہ کو سُکھا دیا،عوام سے درخواست ہے کہ بوتلوں کا پانی پینا بند کر دیں۔
سپریم کورٹ میں منرل واٹر کمپنیوں کی جانب سے پانی کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کل بھی پانچ جعلی کمپنیاں پکڑی گئیں، متعدد بڑی کمپنیوں کا پانی بھی معیار کے مطابق نہیں، کئی ارب روپے کا پانی کمپنیوں نے مفت میں استعمال کیا، منرل واٹر کمپنیوں کی ٹربائن بند کر دیتے ہیں، میونسپل حکومتیں کمپنیوں کو نلکے لگا کر دیں۔
کمپنی کے وکیل اعتزاز احسن نےکہا کہ پاکستان میں پانی کی قیمت سب سے زیادہ ہے، نیسلے کمپنی عدالت کی مقرر کردہ قیمت ادا کرنے کو تیار ہے، ہم 50 پیسے (آٹھ آنے) فی لیٹر دے سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا میں قیمت کیا ہے اس سے غرض نہیں، اب مفت میں پانی استعمال نہیں کرنے دیں گے، کمپنیاں ایک روپے کا پانی لے کر 52 روپے میں بیچتی ہیں، پہلے نلکوں سے پانی بہہ رہا ہوتا تھا، منرل واٹر کمپنیوں کی موٹروں کی وجہ سے نلکے خشک ہو گئے، لاہور میں چار سو فٹ پر بورنگ پہنچ گیا ہے، عوام سے درخواست ہے کہ بوتلوں کا پانی پینا بند کر دیں اور نلکوں کا پانی پیئیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں میں بھی نخرے آ گئے ہیں آدھی بوتل پانی کی چھوڑ دیتے ہیں ، بند کردیں اس انڈسٹری کو جو ملک کو بنجر بنا رہی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے منرل واٹر کمپنی کے وکیل سے کہا کہ اربوں روپے کما لیے اب ملک کو واپس کریں۔