جکارتہ: پاکستان نے انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کے لیے باضابطہ طور پر درخواست کردی ہے۔
انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر طارق باجوہ سے ملاقات کے دوران ایم ڈی کرسٹین لاگارڈ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے امداد کے لیے باضابطہ درخواست موصول ہوگئی ہے، آئی ایم ایف کا وفد آئندہ ہفتوں کے دوران اسلام آباد جائےگا۔
ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا کہ وفد پاکستان میں آئی ایم ایف کے تعاون سے معاشی پروگرام کے لیے بات کرےگا۔
یاد رہے پاکستان نے مالیاتی بحران سے بچنے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف سے مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیرِ خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم نے پاکستانی ماہرینِ معاشیات سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا کہ ہمیں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی ابتدا کرنی چاہیے جس سے ہم اس معاشی بحران پر قابو پا سکیں۔
واضح رہے کہ حکومت کو اس سال اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے 8 سے 9 ارب ڈالر درکار ہیں تاہم حکومت اس پروگرام کو بیل آؤٹ پیکج کا نام نہیں دینا چاہتی۔