اسلام آباد:دبئی میں پاکستانیوں کی جائیدادوں کے معاملے میں سپریم کورٹ کی ہدایت پرقائم کمیٹی نے 893 مالکان کو نوٹس بجھوائے تھے جن میں سے 450 افراد نے جائیدادوں کی ملکیت تسلیم کرلی ہےجبکہ 443افراد نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا،جائیدادوں کے مالکان کے نام ایف بی آرکو مزید تحقیقات کے لیے بجھوائے جائیں گے۔
بقیہ افراد نے دو ہفتوں میں جواب نہ دیا تو وہ متعلقہ جائیدادوں کے مالک تصور نہیں ہوں گے اور جائیدادوں کو بے نامی قرار دے کر بحق سرکار ضبط کرنے کی کارروائی کی جائے گی،جائیدادوں کے مالکان کے نام ایف بی آرکو مزید تحقیقات کے لیے بجھوائے جائیں گے۔
اطلاعات کے مطابق دبئی میں تقریباً 7 ہزار پاکستانیوں نے جائیدادیں خرید رکھی ہیں، اربوں ڈالر کا سرمایہ پاکستان سے کیسے اور کیوں منتقل ہوا؟ اسی کا کھوج لگانے کے لیے سپریم کورٹ نے ایک خصوصی کمیٹی بنانے کا حکم دیا، اس کمیٹی کی نگران بھی سپریم کورٹ ہی ہے۔
ذرائع کے مطابق جن افراد کو نوٹس بھیجے گئے ہیں ان میں سے اب تک کسی نے متعلقہ جائیداد کا مالک ہونے کی تردید نہیں کی ہے،جو افراد جائز ذرائع آمدن، ٹیکس کی ادائیگی اور رقم کی قانونی ذرائع سے منتقلی ثابت نہ کرسکے ان کے خلاف کارروائی ایف بی آر کی ذمہ داری ہوگی۔