واشنگٹن:ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ ابراج کیپیٹل نامی کمپنی کے الیکٹرک کے شیئرز فروخت کرنے کی خواہش مند تھی اور اس کام میں نواز شریف اور شہباز شریف کی مدد حاصل کرنے کیلئے اس کمپنی نے نوید ملک نامی ایک بزنس مین کو 2 کروڑ ڈالر کی پیشکش کی۔
ابراج کیپیٹل کے سربراہ عارف نقوی اور شریف فیملی کے وکیل دونوں نے اس بات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ان کی نوید ملک نامی کسی شخص سے ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق اس بارے میں امریکی اخبار کو نوٹس دینے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق ابراج کے ایک پارٹنر عمر لودھی نے ابراج کے سربراہ عارف نقوی کو اکتوبر 2015 میں ایک ای میل کی۔ عمر لودھی کے مطابق نوید ملک نے کہا کہ شہباز شریف کے الیکٹرک کی فروخت کی پرزور حمایت پر تیار ہیں۔
امریکی اخبار کے مطابق عارف نقوی نے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کے الیکٹرک کی فروخت کے سلسلے میں کسی سیاسی شخصیت کو پیسے دینے کے لیے کسی بات چیت میں شریک نہیں رہے۔خیال رہے کہ کے الیکٹرک کی فروخت اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔
دوسری جانب شریف فیملی کے ایک وکیل نے کہا ہے کہ ان کی نوید ملک نامی شخص سے کسی بھی قسم کی کوئی بات نہیں ہوئی۔
مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق امریکی اخبار کو نوٹس دیے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بارے میں انکوائری خود مسلم لیگ ن کے دور میں کرائی گئی تھی کہ کے الیکٹرک کی چینی کمپنی کو فروخت میں مدد کے لیے کہیں کسی سطح پر پیسہ تو نہیں دیا گیا۔
اس حوالے سے سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نوید ملک کو جانتا ہوں مگر کے الیکٹرک کی چینی کمپنی کو فروخت ہوئی ہی نہیں تو دو کروڑ ڈالر لینے کا سوال کیسے پیدا ہو گیا؟
سابق وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی چینی کمپنی کو فروخت میں بہت سے مسائل ہیں، وزارتِ پیٹرولیم، سوئی سدرن کو کے الیکٹرک نے واجبات دینے ہیں۔نجکاری کمیشن سے کلیئرنس بھی نہیں ملی تھی۔ ان مشکلات کو دور کرنے کے لیے نواز شریف نے کبھی رابطہ نہیں کیا۔