کراچی: سپریم کورٹ نے شہر میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے مشترکہ ٹیم بنانے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تجاوزات اور سرکاری اراضی پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے شہر میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے مشترکہ ٹیم بنانے کا حکم دیا جب کہ میئر کراچی، کنٹونمنٹ، کے ڈی اے اور متعلقہ محکموں کے سربراہوں کو آج (ہفتے) کو طلب کرلیا، عدالت نے آئی جی سندھ اور ڈی جی ریبجرز کو بھی نوٹس جاری کردیا۔
دوران سماعت جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ کارروائی صدر سے ہی شروع کرادیتے ہیں اس پر چیف جسٹس پاکستان نے حکم دیا کہ پہلے ماڈل علاقے کے طور پر صدر کو مکمل صاف کرایا جائے۔
چیف جسٹس نے میئر کراچی وسیم اختر سے استفسار کیا کہ بتائیں آپ کارروائی کریں گے؟ اس پر وسیم اختر نے شکوہ کیا کہ میرے پاس اختیارات نہیں ہیں۔
میئر کراچی کے مؤقف پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ تجاوزات کےخاتمے کے لیے دیگر اداروں پرمشتمل مشترکہ ٹیم بنادیتے ہیں۔
اس موقع پر سینئر صحافی مظہر عباس بھی عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے بتایا کہ کراچی میں پارکنگ مافیا، ٹرانسپورٹ مافیا سب ہیں، چیلنج کرتاہوں انتظامیہ ایک ماہ میں صدر خالی کراکے دکھائے۔
چیف جسٹس نے مظہر عباس سے مکالمہ کیا کہ ایکشن لیں توآپ لوگ ٹی وی پر بیٹھ کر ان کےحامی بن جاتےہیں اور ان کے لیے ہمدردیاں پیدا کرتے ہیں۔