کراچی:چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ملیر جیل کا دورہ کرکے قتل کیس کے مجرم شاہ رخ جتوئی کو سی کلاس میں ملنے والی آرائشوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ڈیتھ سیل میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار کراچی رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کے بعد شہر کے دورے پر نکلے۔
چیف جسٹس نے بن قاسم پر واقع ملٹی نیشنل کمپنی کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا دورہ کیا۔ چیف جسٹس نے ملٹی نیشنل کمپنی کے ذمہ داران کو شام تک رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ جس جگہ یہ کمپنی قائم ہے یہ جگہ لیز نہیں ہے، شام تک افسران سے رپورٹ طلب کی ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد فیصلہ کریں گے ان کا کیا کرنا ہے۔
چیف جسٹس نے ملٹی نیشنل کمپنی کے فنانس ڈپارٹمنٹ کا بھی دورہ کیا۔
انہں نے استفسار کیا کہ کام کیسے چلتا ہے ملازمین تو موجود ہی نہیں۔ انہوں نے حکم دیا کہ تمام تفصیلات شام تک مہیا کی جائے۔
بعد ازاں چیف جسٹس لانڈھی جیل پہنچے جہاں انہوں نے مختلف بیرکس کا دورہ کیا۔
چیف جسٹس نے ملزم شاہ رخ جتوئی کو سی کلاس میں دیکھ کر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ شاہ رخ جتوئی کو فوری ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سہولتیں اور آسائش شاہ رخ جتوئی کو کیسے فراہم کی گئی؟ انہوں نے جیل سپرنٹنڈنٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات کو طلب کرلیا۔