اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر اعظم سواتی نے کہاکہ میرے تین ملازمین کو بے دردی سے مارا گیاجو اس وقت بھی اسپتال داخل ہیں،ملازمین پر تشدد کی شکایت متعلقہ حکام کو کی اور اب چیف جسٹس نے نوٹس لیا ہے اگر وہ بلائيں گے تو پیش ہوجاؤں گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ قبضہ کر کے رہنے والوں نے میری زندگی اور فیملی کو دھمکیاں دیں اور چوکیدار کو کہا گیا کہ آپ کو اور آپ کے خان کو بم رکھ کر اُڑایا جائے گا۔
اعظم سواتی نے کہاکہ قانون اور بحیثیت شہری میری حفاظت کا ادراک آئی جی اسلام آباد نے نہیں کیا،میں نے ڈی ایس پی، ایس ایس پی اور پھر آئی جی کو فون کیا اور دھمکیوں سے متعلق بتایا تاہم بار بار کال کرنے کے باوجود 22 گھنٹے تک میری بات پر عمل نہیں ہوا، میں آئی جی کے خلاف عدالتی یا محکمانہ انکوائری کی استدعا کروں گا۔