اسلام آباد:وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز اور پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر موخر کر دی۔چیئرمین نجکاری کمیشن محمد میاں سومرو کی زیر صدارت نجکاری کمیشن بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں فعال نجکاری پروگرام کی فہرست میں شامل اداروں کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔
نجکاری کمیشن بورڈ کے اجلاس کے اعلامیے کے مطابق نجکاری پروگرام میں شامل یا نکالے جانے والے اداروں کے بارے میں تجاویز کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ مجوزہ نجکاری پروگرام کابینہ کی نجکاری کمیٹی کو پیش کیا جائے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نجکاری پر کابینہ کمیٹی کا اجلاس کل ہو گا جس میں نجکاری کمیشن بورڈ کی تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا۔
چیئرمین نجکاری کمیشن میاں محمد سومرو نے کہا کہ فروخت کیے گئے اداروں کے بقایاجات کی مد میں تین ارب 90 کروڑ روپے اب بھی وصول کیے جانے ہیں، بقایاجات کی وصولی کے لیے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھیں گے۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں نجکاری کمیشن بورڈ نے 5 سال کے نجکاری منصوبے کی بھی منظوری دی جس کے تحت حکومت پہلے مرحلے میں حکومت 15 سے 20 یونٹ فروخت کرے گی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ان یونٹوں کی فہرست کمیشن کی نجکاری کمیٹی کے سامنے پیش کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیز اور فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری ترجیحی بنیادوں پر کی جائے گی جب کہ پاکستان اسٹیل ملز اور پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ بھی مؤخر کر دیا گیا ہے۔