اسلام آباد: اعظم سواتی کے فارم میں گائے گھسنے کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا، اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی نے مقدمہ واپس لے لیا اور کہا کہ وہ جھگڑے کے مقام پر غلطی سے چلے گئے تھے، اُن کا ملزمان سے سرے سے کوئی جھگڑا ہی نہیں۔
جبکہ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ عدالت نے راضی نامے کا بتا کر ضمانت دے دی، ہمارا کوئی راضی نامہ نہیں ہوا، ہماری عزت پر حملہ کیا گیا، ہم خانہ بدوش نہیں پورا قبیلہ ساتھ کھڑا ہے، یہ کیسی غیر سیاسی پولیس ہے، وزیراعظم سے لے کر نیچے تک سب اس واقعے میں ملوث ہیں۔
متاثرہ خاندان نے مطالبہ کیا ہے کہ اعظم سواتی 3 دن میں استعفیٰ دیں ورنہ اُن کے گھر کے باہر دھرنا دیں گے۔
قبل ازیں یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے اور فریقین کے درمیان مبینہ راضی نامے کے بعد ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا جس کے بعد انہیں جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں متاثرہ خاندان کے رشتے داروں نے پریس کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ وہ اعظم سواتی کیخلاف ایکشن لیں۔
متاثرہ خاندان کے سربراہ کے بھائی عبداللہ نے کہا کہ میرے بھائی کے پاس گھر میں دروازے لگانے اور بچوں کو کپڑے دلوانے کے لیے پیسے نہیں وہ اسلحہ کہاں سے خریدے گا؟
نیازمحمد کے بھائی عبداللہ نے الزام عائد کیا کہ میری بھابھی کے بال نوچے گئے، میرے بھائی کے گھر پر حملہ کیا گیا، میرے بھائی پر کس قانون کے تحت مقدمہ درج کیا؟ ہمارے علاقے کا رواج ہے مرد لڑتے ہیں خواتین پر ہاتھ نہیں اٹھاتے۔
متاثرہ خاندان کے رشتے داروں نے مزید کہا کہ کوئی صلح نامہ ہوا، نہ ہوگا، اگر کوئی صلح نامے کی بات کرتا ہے تو وہ جھوٹ ہے۔ اعظم سواتی کو 3 دن کا وقت دیتے ہیں وہ مستعفی نہ ہوئے تو ان کے گھر کے باہر دھرنا دیں گے۔