اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اگر وزیراعظم آئی جی کو بھی معطل نہیں کرسکتا تو پھر بیوروکریٹس سے ہی حکومت کرالی جائے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران فواد چوہدری نے کہا کہ اصل مسئلہ آئی جی اسلام آباد کا فون اٹینڈ نہ کرنا تھا، فون نہ اٹھا کر ہیرو بننے کا بیانیہ پھیلایا جا رہا ہے،آئی جی وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو جوابدہ ہے، اگر وزیراعظم آئی جی کو معطل نہیں کرسکتا ، تو پھر بیورو کریٹس سے ہی حکومت کرالیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ اپنے اختیارات استعمال کریں گے،یہ نہیں ہوسکتا کہ آئی جیز، ایس پیز اور بیوروکریٹس عوامی نمائندوں کے فون نہ اٹھائیں۔
فواد چوہدری نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کے خلاف ایک اور چارج شیٹ بھی پیش کردی اور اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے خلاف اور تھانوں میں رشوت کی روک تھام نہ کرنے کا بھی الزام عائد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی کے تبادلے کی وجہ ان کے خلاف مختلف شکایات تھیں، آئی جی اسلام آباد کا تعاون ٹھیک نہیں تھا، اسلام آباد میں ڈرگ اور اسکولوں میں منشیات فروخت کی جارہی ہے، پولیس نے ڈرگ مافیا کو روکنے کے لیے اقدامات نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو جوابدہ ہے، بیورو کریسی سے متعلق کچھ مسائل ہیں جن کو حل کررہے ہیں، قومی اسمبلی کاکام قانون سازی ہے اور بیوروکریسی کا کام عملدرآمد ہے، بیوروکریسی کام نہیں کرے گی تو وزیراعظم اور چیف منسٹرز ان کی تبدیلی کا حق رکھتے ہیں اور اگر بیورو کریسی کے ذریعے حکومت چلانی ہے تو الیکشن نہیں کرتے، اگر وزیراعظم آئی جی کو بھی معطل نہیں کرسکتا تو الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں، چار بیورو کریٹ سے حکومت چلا لیتے ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ہوسکتاہے آئی جی اسلام آباد وفاقی وزیر کا فون نہ اٹھائیں، یہ ممکن نہیں کہ چیف سیکرٹریز اور آئی جیز فون نہ اٹھائیں، فون نہ اٹھانا حکومت یا اپوزیشن کامعاملہ نہیں، فون نہ اٹھاکر ہیرو بننےکا بیانیہ پھیلایا جارہا ہے۔