اسلام آباد کی احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسیکنڈل میں گرفتار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب، مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں 6 نومبر تک توسیع کر دی۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کو احتساب عدالت کی جانب سے دیا گیا راہداری ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، قومی احتساب بیورو (نیب) نے انہیں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا، جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ آپ کو یہاں کیوں پیش کیا گیا ہے جس پر شہباز شریف نے کہا کہ مجھے نیب والے لے کر آئے ہیں۔
شہباز شریف نے عدالت سے استدعا کی کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 9 نومبر تک چلے گا اور اس دوران مجھے لاہور لے جاکر واپس لایا جائے گا، مجھے کمر درد کا مسئلہ ہے لہذا مجھے ایک ہی بار 9 نومبر تک راہداری ریمانڈ دیا جائے۔
نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے ہیں اور جسمانی ریمانڈ میں صرف متعلقہ احتساب عدالت ہی توسیع کرسکتی ہے۔ عدالت نے شہباز شریف کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ان کے راہداری ریمانڈ میں 6 نومبر تک توسیع کردی۔