اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم نقصان نہیں چاہتے لیکن کوئی اس دھوکے میں نہ رہے کہ ریاست کمزور ہے، چاہتے ہیں تشدد کی ضرورت نہ پڑے، مظاہرین کو ایک راستہ دینا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے تمام صورتحال کو سامنے رکھ کر گزشتہ روز تقریر کی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو صورت حال سے آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے اور جو بھی اسٹریٹجی بنے گی اس پر اپوزیشن سے مشاورت کی جائے گی، اپوزیشن نے بھی مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزيشن نے ان معاملات پر دو فوکل پرسن تعینات کیے ہیں، ہماری کوشش ہو گی کہ پورے پاکستان کی سیاسی قوتوں کو ساتھ لے کر چلیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم ایک ریاست ہیں، کیسے ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگ اٹھ کر فیصلہ دیں کہ یہ بات مانیں گے، یہ بات نہيں مانیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے رات کی تقریر میں حکومت کا نہيں، ریاست کا مؤقف سامنے رکھا ہے، اپوزيشن اور ریاستی ادارے حکومتی مؤقف کے پیچھے کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نقصان نہیں چاہتے لیکن کوئی اس دھوکے میں نہ رہے کہ ریاست کمزور ہے، آپ کو پتہ نہیں چلے گا کہ آپ کے ساتھ کیا ہورہا ہے لیکن ہم ایک راستہ دینا چاہتے ہیں۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ جو لوگ ریاست کی رٹ کو اس طرح چیلنج کريں گے جو بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، انہیں اس کا حساب دینا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ قانونی راستے سب کے لیے کھلے ہیں لیکن ہم پاکستان کو بنانا ری پبلک نہیں بننے دیں گے، اگر وہ تھوڑے سے بھی عقلمند ہيں تو اشارہ سمجھ جائيں۔دوسری جانب وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کر لیں گے۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر مظاہرین سے مذاکرات جاری ہیں، فورس استعمال نہیں کر رہے۔