اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام سمیع کے سربراہ و سابق سینیٹر مولانا سمیع الحق کے قاتلانہ حملے میں شہید ہونے پر ملک بھر سے سیاسی و مذہبی رہنماؤں کی جانب سے شدید مذمت کی جارہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان ، صدر مملکت پاکستان عارف علوی، سابق وزیراعظم میاں محمد محمد نواز شریف نے مولانا سمیع الحق کی شہادت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ مرحوم کو جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل دے، انہوں نے کہاکہ مولانا سمیع الحق کی شہادت کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا، دعا ہے کہ اللہ تعالی پاکستان پر رحم فرمائے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مولانا سمیع الحق کے جاں بحق ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت نے سیکیورٹی صورتحال کی قلعی کھول دی ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق بلا شبہ ایک مدبر سیاستدان اور عالم دین تھے، ان کی دینی اور سیاسی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت مولانا سمیع الحق کو شہید کرنے والے دہشت گردوں کو فوری گرفتار کرے۔
مولانا فضل الرحمان نے مولانا سمیع الحق کے جاں بحق ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ اختلاف کے باوجود ان کے ساتھ ایک محبت کا رشتہ قائم تھا اور ان کے خاندان کے ساتھ بھی یہ تعلق قائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس غم میں ہم سب برابر کے شریک ہیں۔
قمر زمان نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کے نظریات سے تو اختلاف ہو سکتا ہے لیکن ان کے کردار سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ مولانا سمیع الحق پر پہلے بھی حملے ہو چکے ہیں، ان کا سیکیورٹی لیپس کیسے ہوا، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال اور پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی مولانا سمیع الحق کی حملے میں شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔