اسلام آباد: حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان احتجاج ختم کرنے کے حوالے سے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق آسیہ مسیح کے مقدمے میں نظر ثانی اپیل دائر کر دی گئی جو مدعا علیہان کا قانونی حق واختیار ہے جس پر حکومت معترض نہیں ہوگی۔معاہدے میں مزید کہاگیا ہےکہ آسیہ مسیح کی بریت کیخلاف 30 اکتوبر اور اس کے بعد گرفتار ہونے والے افراد کو رہا کیا جائے گا اور ملزمہ کا نام فوری طور پر ای سی ایل میں شامل کرنے کیلئے قانونی کارروائی کی جائے گی۔
معاہدے تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ واقعہ کے دوران کسی کی دل آزاری ہوئی یا تکلیف ہوئی تو تحریک لبیک اس پر معذرت خواہ ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک کا حکومت کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ حکومت نظر ثانی اپیل میں فریق نہ بنے۔نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ نظر ثانی اپیل پر قانون کے مطابق کارروائی ہو گی، مظاہرین نامناسب رویے پر معذرت کریں گے، جن کیخلاف مقدمہ درج ہوا انہیں عدالت سے ہی ریلیف ملے گا۔انہوں نے بتایا کہ حکومت دھرنا ختم کرانے کیلئے عملی طور پر تیار تھی، وزیراعظم کی تقریر حالات کے مطابق ضروری تھی۔
تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیں طے پائے جانے والے معاہدے پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور صاحبزادہ ڈاکٹر نور الحق ،صوبائی وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت ، تحریک لبیک کے سرپرست اعلیٰ پیر افضل قادری اور تحریک لبیک کے مرکزی ناظم اعلیٰ محمد وحید نور کے دستخط موجود ہیں۔